بخشیش یا اعزازیہ کا حکم
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

100۔ بخشیش (یا اعزازیہ) کا حکم جو ملازم کو اس کے مطالبے کے بغیر ملتی ہے اور اس کی تنخواہ سے خارج ہوتی ہے
مزدور کا فرض ہے کہ اپنا کام عمدہ طریقے سے کرے کیونکہ اللہ تعالیٰ یقینا یہ پسند فرماتے ہیں۔ [سنن البيهقي 344/4 الصحيحة، رقم الحديث 1113]
جو تم میں سے کوئی کام کرے تو اسے مہارت کے ساتھ کرے، اگر اس نے وہ کام عمدگی اور مہارت کے ساتھ کیا اور اس مال کے لیے اس کے دل میں کوئی طمع نہیں تھا، نہ اس نے کمی کی نہ صراحتا با اشارتا اس کا ذکر کیا، مالک نے اپنی خوشی سے اسے یہ مال دے دیا تو اس میں کوئی حرج نہیں، لیکن اگر وہ اپنے کام میں کوتاہی کرتا رہا، حتی کہ اس نے اسے یہ مال دیا یا اس نے صراحت کے ساتھ اشارے کے ساتھ کہنا شروع کر دیا تو پھر یہ حرام ہو گا۔ واللہ أعلم
[مشهور بن حسن آل سلمان: فتاوي: 39]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!