بارہ تیرہ سال کی لڑکی روزہ چھوڑے تو والدین کیا کریں؟
شیخ ابن جبرین۔ رحمہ اللہ۔

سوال :

ایک لڑکی 12 یا 13 سال کی ہو چکی اور رمضان کا مہینہ گزر گیا اور اس نے صوم نہیں رکھا۔ کیا ایسی صورت میں اس پر یا اس کے گھر والوں پر کوئی چیز ضروری ہے ؟ اور کیا وہ اس عمر میں صوم رکھنے کی پابند ہے ؟ اور اگر صوم نہ رکھے تو کیا اس پر کوئی چیز واجب ہے ؟

جواب :

عورت چند شرطوں سے احکامِ شرع کی مکلف ہوتی ہے :

(1) اسلام

(2) عقل

(3) بلوغت۔

بلوغت کی درج ذیل علا متیں ہیں :

(1) حیض

(2) احتلا م

(3) شرمگا ہ کے پاس سخت بالوں کا اگنا

(4) 15 سال کی عمر کو پہنچنا۔

مذکورہ بالا لڑکی میں اگر تکلیف کی شرطیں پوری ہو رہی ہیں تو اس پر صوم واجب ہے اور مکلف ہونے کے بعد چھوڑے ہوئے صوم کی قضا ضروری ہے۔ اور اگر تکلیف کی کوئی ایک شرط بھی مفقود ہو تو وہ لڑکی غیر مکلف ہے اور اس پر کوئی چیز واجب نہیں ہے۔

(اللجنۃ الدائمۃ)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!