ایک بیع سودے میں دو سودوں سے منع
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

66- ایک بیع سودے میں دو سودوں سے منع کا معنی
اس کا معنی یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سودے میں دو سودوں سے منع کیا ہے۔ [سنن الترمذي، رقم الحديث 1231]
اس منع کو اس معنی پر محمول کیا جائے گا جو حدیث میں ایک دوسری جگہ بیان ہوا ہے، مراد یہ ہے کہ اسے ایسے سودے پر محمول کیا جائے گا جو صریح سود پر مشتمل ہو یا اس کے لیے حیلے سازی کی کوئی شکل ہو۔
اس مسئلے کی صورت یہ بنتی ہے کہ انسان کوئی چیز ادھار بیچے، پھر خریدار سے خود ہی اس سے تھوڑی قیمت پر نقد خر ید لے۔
مثال کے طور پر دکاندار نے ایک گاڑی ساٹھ ہزار ریال میں ایک سال کی مدت تک قسطوں پر بیچ دی، پھر اس خریدار سے خود ہی اس سے کم قیمت پر نفذ خرید لی، مثلاً چالیس ہزار ریال میں، یہ ہے ایک سودے میں دو سودے کرنا، کیونکہ یہاں فروخت شدہ چیز جو گاڑی ہے دو مرتبہ فروخت ہوتی ہے، پہلی مرتبہ غیر معمولی ادھار قیمت پر اور دوسری مرتبہ تھوڑی مگر نقد قیمت پر، اور اس میں کوئی شبہ نہیں کہ یہ معاملہ سود کے لیے حیلے سازی کا دروازہ کھول دے گا، اس کا مطلب ہوگا کہ وہ مجھے ایک سال کی مدت کے لیے چالیس ہزار دیتا، پھر تو اس ساٹھ ہزار ادا کرتا، اس کے بدلے اس نے تجھے ساٹھ کی گاڑی دے کر چالیس میں خریدی (اور سال بھر تجھ سے ساٹھ ہزار قسطوں میں وصول کرتا رہے گا)
یہی وجہ ہے کہ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے مسلہ عینہ میں فرمایا: درہم کے بدلے درہم ہی ہیں تو نے صرف ان دونوں کے درمیان ایک ریشم کا ٹکرا داخل کر دیا ہے، یعنی یہی اس کی حقیقت ہے کہ یہ پیسے کے بدلے پیسے ہی کا تبادلہ ہے، اس لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے خبردار کرتے ہوئے فرمایا ہے: ”جب تم بیع عینہ کرو گے، گائیوں کی دمیں پکڑ لوگے، یعنی کھیتی باڑی میں مصروف ہو جاؤگے، کھیتی باڑی پر خوش رہو گے اور جہاد چھوڑ دو گئے تو اللہ تعالیٰ تم پر تمہارے دلوں پر ذلت مسلط کر دیں گے اور اس وقت تک اسے دور نہیں کریں گے، جب تک تم اپنے دین کی طرف لوٹ نہیں آؤ گے۔“ [سنن أبى داود، رقم الحديث 3462]
[ابن عثيمين: نور على الدرب: 3/242]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!