سوال:
انسان ایمان کی حلاوت (مٹھاس) کیسے چکھ سکتا ہے؟ براہ کرم وضاحت فرمائیں۔ اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔
الجواب:
الحمدللہ، والصلاة والسلام علی رسول اللہ، أما بعد!
اللہ سے دعا کرنا
سب سے پہلے ہمیں اللہ تعالیٰ سے دعا کرنی چاہیے کہ وہ اپنے فضل و احسان سے ہمیں ایمان کی مٹھاس نصیب فرمائے۔
ایمان کی حلاوت کے اسباب (احادیث کی روشنی میں)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایمان کی مٹھاس حاصل کرنے کے کئی طریقے بیان فرمائے ہیں:
2.1. اللہ، اسلام اور نبی اکرم ﷺ پر راضی ہونا
سیدنا عباس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"ایمان کا مزا چکھ لیا اس شخص نے جو اللہ کے رب ہونے، اسلام کے دین ہونے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے رسول ہونے پر راضی ہو گیا۔”
(صحیح مسلم: 47، مشکوٰۃ: 12)
وضاحت:
- جو شخص **اللہ کے رب ہونے، اسلام کے دین ہونے اور نبی اکرم ﷺ کے رسول ہونے پر مکمل یقین رکھے اور اس پر خوش ہو، وہ ایمان کی حلاوت کو محسوس کرے گا۔
2.2. تین صفات جو ایمان کی مٹھاس دیتی ہیں
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"تین چیزیں ایسی ہیں جن سے ایمان کی حلاوت حاصل کی جا سکتی ہے:”
- اللہ اور اس کے رسول ﷺ سب سے زیادہ محبوب ہوں۔
- کسی سے محبت کرے تو صرف اللہ کے لیے کرے۔
- کفر کی طرف پلٹنا اتنا ہی برا سمجھے جتنا کہ آگ میں جلایا جانا۔
(صحیح بخاری: 49، مشکوٰۃ: 12)
وضاحت:
- اللہ اور رسول ﷺ کی محبت کو دنیا کی ہر چیز پر ترجیح دینا،
- اللہ کے لیے خالص محبت کرنا،
- کفر اور گناہوں سے شدید نفرت رکھنا،
- یہ وہ صفات ہیں جو ایمان کی مٹھاس دلاتی ہیں۔
2.3. تین اعمال جو ایمان کی حلاوت دیتے ہیں
ایک اور حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"تین چیزیں ایسی ہیں جنہیں اپنا لے تو ایمان کی مٹھاس کو پائے گا:”
- اخلاص کے ساتھ صرف اللہ کی عبادت کرنا اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرنا۔
- دل کی خوشی سے ہر سال زکوٰۃ ادا کرنا، اور زکوٰۃ میں کم تر چیز نہ دینا بلکہ درمیانے درجے کی چیز دینا۔
- اپنے نفس کا تزکیہ کرنا۔
(سنن ابی داود: 230، کنز العمال: 45، ابن کثیر: 4/302)
وضاحت:
- اللہ کی خالص عبادت کرنا،
- مال کو اللہ کی راہ میں خوش دلی سے دینا،
- اپنے نفس کی پاکیزگی کا خیال رکھنا،
- یہ چیزیں ایمان کی مٹھاس کو بڑھاتی ہیں۔
2.4. نظر نیچی رکھنے کا فائدہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جو شخص (غیر محرم کی طرف) نظر نیچی رکھے گا، اللہ تعالیٰ اسے ایسی عبادت نصیب فرمائے گا جس کی وہ مٹھاس محسوس کرے گا۔”
(مشکوٰۃ: 270، ابن عساکر، کنز العمال: 26، حدیث 86)
وضاحت:
- غلط نظریں بچانے سے اللہ عبادت میں لذت عطا فرماتا ہے۔
2.5. چار باتوں پر ایمان لانے سے ایمان کی مٹھاس حاصل ہوتی ہے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"چار چیزیں ایسی ہیں جن پر کوئی شخص جب تک ایمان نہ لائے، ایمان کی مٹھاس نہیں پا سکتا:”
- اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد ﷺ اس کے سچے رسول ہیں۔
- مرنے کے بعد دوبارہ زندہ ہونا حق ہے۔
- تمام اچھی اور بری تقدیر اللہ کی طرف سے ہے۔
- اللہ کے تمام احکام پر ایمان رکھنا۔
(ترمذی، ابن ماجہ، مشکوٰۃ: 22)
وضاحت:
- تقدیر پر ایمان رکھنا اور آخرت پر یقین ایمان کو مضبوط کرتا ہے اور اس کی مٹھاس کو محسوس کرنے میں مدد دیتا ہے۔
نتیجہ
ایمان کی حلاوت حاصل کرنے کے چند اہم اصول:
- اللہ، اسلام اور نبی ﷺ پر مکمل رضا مندی۔
- اللہ اور رسول ﷺ کی محبت کو سب سے زیادہ اہمیت دینا۔
- اللہ کے لیے محبت اور کفر سے شدید نفرت رکھنا۔
- عبادات میں خلوص اور زکوٰۃ کو دل کی خوشی سے دینا۔
- نگاہوں کی حفاظت کرنا۔
- تقدیر اور آخرت پر کامل یقین رکھنا۔
جو شخص ان باتوں پر عمل کرے گا، وہ دنیا میں بھی ایمان کی مٹھاس کو محسوس کرے گا۔
واللہ أعلم بالصواب