شریعتِ مطہرہ میں بوڑھے آدمی سے ایک خاص قسم کی توقیر اور عقلمندی کی امید رکھی جاتی ہے، کیونکہ اس نے دنیا کا تجربہ حاصل کیا ہوتا ہے، اور وہ اللہ کی طرف رجوع کرنے کے قریب ہوتا ہے۔ لیکن اگر بڑھاپے میں بھی اُس کے اندر برے اخلاق ہوں تو وہ اللہ کی مخلوق میں بدترین شمار ہوتا ہے۔
نبی کریم ﷺ نے خاص طور پر ایسے بوڑھوں کی مذمت کی ہے جنہوں نے عمر کا تقاضا نہیں پہچانا۔
ایسا بوڑھا مرد جو رب کی مخلوق میں بدترین ہے
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"ثَلاثَةٌ لا يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ يَوْمَ القِيَامَةِ، ولا يُزَكِّيهِمْ، ولهم عَذابٌ أَلِيمٌ: شيخٌ زانٍ، ومَلِكٌ كَذَّابٌ، وعائلٌ مُسْتَكْبِرٌ”
(رواہ مسلم، حدیث 107)
ترجمہ: "تین لوگ ایسے ہیں جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن نہ بات کرے گا، نہ ان کو پاک کرے گا، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے:
(١) بوڑھا زنا کرنے والا،
(٢) جھوٹا بادشاہ،
(٣) غریب مگر متکبر شخص۔”
یہ حدیث ہمیں یہ بتاتی ہے کہ:
١. بوڑھا زنا کرنے والا (شَيْخٌ زَانٍ)
جوانی میں نفس کا غلبہ سمجھ میں آتا ہے، مگر بڑھاپے میں بھی اگر انسان نفس کی پیروی کرے تو وہ بدترین کردار ہے۔
وہ اس لیے بھی بدتر ہے کہ عمر کے ساتھ تقویٰ اور خوفِ خدا میں اضافہ ہونا چاہیے۔
٢. بوڑھا جو تکبر کرے
اگر کوئی بوڑھا شخص دولت، تجربے یا علم کے زعم میں تکبر کرے، دوسروں کو کمتر سمجھے تو وہ اللہ کے ہاں سخت ناپسندیدہ ہے۔
٣. بوڑھا جو جھوٹ بولے یا ظلم کرے
جو اپنی عمر کی بجائے طاقت کے زعم میں جھوٹ بولے، یا اپنی اولاد، بیوی، یا رعایا پر ظلم کرے تو وہ بھی بدترین لوگوں میں شامل ہے۔
٤. بوڑھا جو دین سے دور ہو
جسے موت قریب ہو اور پھر بھی وہ اللہ کی یاد سے غافل ہو، نماز نہ پڑھے، گناہوں سے باز نہ آئے، تو وہ خود اپنے ساتھ اور اپنی نسل کے ساتھ ظلم کرتا ہے۔
٥. بوڑھا مگر بے حیاء
بڑھاپے میں بھی اگر نظر میں حیاء نہ ہو، گفتگو میں فحش ہو، یا خواتین کا پیچھا کرتا ہو — تو وہ نہ صرف گناہ گار ہے بلکہ معاشرے کے لیے بھی خطرناک ہے۔
مقابل میں پسندیدہ بوڑھا:
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"من شابَ شيبةً في الإسلامِ كانت له نورًا يومَ القيامةِ”
ترجمہ: "جس شخص کے بال اسلام کی حالت میں سفید ہوئے، وہ قیامت کے دن اس کے لیے نور ہوں گے۔”
(ترمذی)
خلاصہ:
ایسا بوڑھا مرد جو زنا کار، متکبر، جھوٹا، فاسق، دین سے غافل، اور بے حیاء ہو — وہ رب کی مخلوق میں بدترین شمار ہوتا ہے۔ کیونکہ اس کی عمر تقویٰ، حکمت، اور خیر کی طرف بلاتی ہے، مگر وہ شیطان کے راستے پر چلتا ہے۔