اہلِ حدیث کا مقام و مرتبہ اور امام بخاری رحمہ اللہ کے اصولی مسائل
تحریر: محدث العصر الشیخ الامام الحافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

الحمد للہ رب العالمین والصلوة والسلام على رسوله الأمين

اللہ تعالیٰ کی حمد اور رسول اللہ ﷺ پر درود و سلام کے بعد:

اہلِ حدیث کا مقام و مرتبہ

اہل حدیث اور اہل سنت کا لقب:

نبی کریم ﷺ کی احادیث پر ایمان رکھنے، ان کی تسلیم و تبلیغ کرنے والوں کو "اہل حدیث” اور "اہل سنت” کہا جاتا ہے۔

حاجی امداد اللہ تھانوی کے خلیفہ، محمد انوار اللہ فاروقی نے اپنی کتاب
"حقیقۃ الفقہ” (حصہ دوم، صفحہ ۲۲۸)
میں لکھا کہ "اہل حدیث کل صحابہ تھے”۔

محمد ادریس کاندھلوی دیوبندی نے بھی تصدیق کی کہ "اہل حدیث تو تمام صحابہ تھے”۔
(اجتہاد و تقلید، صفحہ ۴۸)

احادیث کی حفاظت:

صحابہ کرام کے بعد تابعین اور تبع تابعین نے احادیث کو محفوظ رکھا۔ ان کے جلیل القدر شاگردوں میں امام شافعی، امام احمد بن حنبل، امام بخاری، اور امام مسلم جیسے محدثین شامل ہیں جنہوں نے دین اسلام کو ہمیشہ کے لیے محفوظ کرنے میں کردار ادا کیا۔

اہلِ حدیث کے امتیازی عقائد اور مسائل

1. اہل حدیث کا صفاتی نام

امام بخاری رحمہ اللہ نے "طائفہ منصورہ” کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا:
"یعنی اہل الحدیث”۔
(مسألة الاحتجاج، صفحہ ۳۷)

2. ایمان کا کم یا زیادہ ہونا

امام بخاری رحمہ اللہ نے فرمایا:
"ایمان قول و عمل کا نام ہے، جو بڑھتا اور گھٹتا ہے”۔
(صحیح بخاری، کتاب الایمان، حدیث: ۸)

دیوبندیہ و بریلویہ کی کتاب"عقائد نسفیہ”میں اس کے برعکس لکھا گیا:
"ایمان نہ بڑھتا ہے اور نہ گھٹتا ہے”۔

3. اللہ تعالیٰ کا عرش پر مستوی ہونا

امام بخاری رحمہ اللہ نے آیت"استوی علی العرش”کی تشریح میں تابعی امام مجاہد سے نقل کیا:
"اللہ تعالیٰ عرش پر بلند ہوا”۔
(صحیح بخاری، کتاب التوحید)

4. رائے اور قیاس کی مذمت

امام بخاری رحمہ اللہ نے"کتاب الاعتصام بالکتاب والسنة”میں فرمایا:
"رائے اور قیاس کتاب و سنت کے خلاف گمراہی ہے”۔
(حدیث: ۷۳۰۷)

5. نماز میں رفع یدین

امام بخاری رحمہ اللہ نے"صحیح بخاری”میں رفع یدین کے مختلف مواقع بیان کیے:

  • تکبیر کے وقت
  • رکوع جاتے وقت
  • رکوع سے اٹھتے وقت
    (حدیث: ۷۳۵ تا ۷۳۹)

6. فاتحہ خلف الامام

امام بخاری رحمہ اللہ نے فاتحہ کی قراءت کو نماز کے لیے لازمی قرار دیا۔
(صحیح بخاری، حدیث: ۷۵۶)

7. آمین بالجہر

امام بخاری رحمہ اللہ کے نزدیک جہری نمازوں میں امام اور مقتدی دونوں کو آمین بالجہر کہنی چاہیے۔
(حدیث: ۷۸۰، ۷۸۲)

8. نماز میں سینے پر ہاتھ باندھنا

امام بخاری رحمہ اللہ نے بیان کیا کہ دایاں ہاتھ بائیں ذراع پر رکھنا چاہیے، جو سینے پر ہاتھ باندھنے کا طریقہ ہے۔
(حدیث: ۷۴۰)

9. وتر سمیت گیارہ رکعات تراویح

امام بخاری رحمہ اللہ کے مطابق نبی ﷺ رمضان میں گیارہ رکعات پڑھتے تھے۔
(حدیث: ۲۰۱۳)

10. جلسہ استراحت

امام بخاری رحمہ اللہ نے طاق رکعت میں دو سجدوں کے بعد بیٹھ کر اٹھنے کا ذکر کیا۔
(حدیث: ۸۲۳)

11. ہاتھ زمین پر رکھ کر اٹھنا

امام بخاری رحمہ اللہ نے طاق رکعت سے اٹھنے کے طریقے پر باب باندھا۔
(حدیث: ۸۲۴)

12. اکہری اقامت

امام بخاری رحمہ اللہ نے بیان کیا کہ اقامت میں"قد قامت الصلاۃ”کے علاوہ سب اکہری ہونی چاہیے۔
(حدیث: ۶۰۷)

13. نماز جنازہ میں فاتحہ کی قراءت

امام بخاری رحمہ اللہ نے جنازے میں سورہ فاتحہ پڑھنے کی سنت کو بیان کیا۔
(حدیث: ۱۳۳۵)

14. صف بندی میں کندھے اور قدم ملانا

امام بخاری رحمہ اللہ کے نزدیک صف میں کندھے اور قدم ملانے کی تاکید ہے۔
(حدیث: ۷۲۵)

15. گاؤں میں نماز جمعہ

امام بخاری رحمہ اللہ نے واضح کیا کہ گاؤں میں بھی نماز جمعہ جائز ہے۔
(حدیث: ۸۹۲)

نتیجہ

امام بخاری رحمہ اللہ دیوبندی یا بریلوی نہیں تھے بلکہ اہل حدیث تھے۔ ان کے مسائل کتاب و سنت کے مطابق ہیں۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ امام بخاری اور دیگر محدثین کرام کی قبور کو رحمت کے انوار سے منور کرے اور ہمیں ان کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

دیوبندی و بریلوی علما سے سوالات

◈ کیا امام بخاری رحمہ اللہ دیوبندی یا بریلوی تھے؟
◈ کیا امام بخاری رحمہ اللہ نے ان مسائل میں دیوبندی یا بریلوی عقائد کی حمایت کی یا اہل حدیث کے مسلک کو سربلند کیا؟

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے