اونچی آواز سے آمین کہنے کا حکم
تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ

سوال : سورۃ فاتحہ کے بعد بلند آواز سے آمین کہنے کی سنت رسول اور آثار صحابہ سے کیا دلیل ہے ؟
جواب : آمین بالجہر کئی ایک احادیث سے ثابت ہے جن میں سے چند حسبِ ذیل ہیں :
➊ سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے :
سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ” قَرَأَ : غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلا الضَّالِّينَ سورة الفاتحة آية 7 فَقَالَ : آمِينَ وَمَدَّ بِهَا صَوْتَهُ [ترمذي، كتاب الصلاة : باب ما جاء فى التأمين 248، أبوداؤد 932، دارمي 284/1، دارقطني 333/1، بيهقي 57/1، ابن أبى شيبة 425/2 ]
”میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا آپ نے ﴿غَيْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّيْنَ﴾ پڑھا اور آمین کے ساتھ اپنی آواز کو لمبا کیا۔“ بعض روایتوں میں مَدَّ بِهَا صَوْتَهُ کی جگہ رَفَعَ بِهَا صَوْتَهُ آتا ہے یعنی اپنی آواز کو بلند کیا۔
➋ صحیح بخاری میں ہے :
اَمَّنَ ابْنُ الزُّبَيْرِ وَمَنْ وَرَائَهُ حَتّٰي اَنَّ لِلْمَسْجِدِ لَلَجَّةً [بخاري، كتاب الأذان : باب جهر الإمام بالتأمين قبل الحديث/780، مسند شافعي 212/15، بيهقي 59/2 ]
”حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما اور ان کے مقتدیوں نے اس قدر بلند آواز سے آمین کہی کہ مسجد لرز گئی۔ “
عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا عَنِ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا حَسَدَتْكُمُ الْيَهُوْدُ عَلٰي شَيْءٍ مَا حَسَدَتْكُمْ عَلَي السَّلَامِ وَالتَّأْمِيْنِ [ابن ماجة، كتاب إقامة الصلاة : باب الجهر بآمين 856، أحمد 134/6۔ 135، بيهقي 56/2، ابن خزيمة 574 ] ، امام بوصیری رحمہ اللہ نے اسے صحیح کہا ہے۔ [مصباح الزجاجة 297/1 ]
”سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ”یہودی جس قدر آمین اور سلام پر حسد کرتے ہیں اس قدر کسی چیز پر حسد نہیں کرتے۔“
➍ حضرت عطاء تابعی رحمہ اللہ (جو امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے استاد تھے ) سے مروی ہے :
”میں نے مسجد حرام میں دو سو (200) صحابہ کرام کو پایا، جب امام ﴿وَلَا الضَّالِّيْنَ﴾ کہتا تو سب صحابہ بلند آواز سے آمین کہتے تھے۔“ [بيهقي 59/2، ابن حبان 1996، 1997 ]
ان روایات سے معلوم ہوا کہ اونچی آواز سے آمین کہنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے، اس لئے ہمیں اس پر عمل کرنا چاہئیے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!