اقامت کون کہے
تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ

سوال : اقامت کون کہے کیا ضروری ہے کہ موذن ہی اقامت کہے یا کوئی دوسرا بھی کہہ سکتا ہے ؟
جواب : افضل اور بہتر یہی ہے کہ اذان کہنے والا ہی اقامت کہے کیونکہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ لوگوں نے (نماز
کی اطلاع کے لیے ) آگ اور ناقوس کا ذکر کیا، اسی طرح یہود و نصاریٰ کا بھی ذکر کیا، پھر حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو حکم دیا گیا کہ اذان جفت اور اقامت اکہری کہیں سوائے قَدْ قَامَتِ الصَّلَاةُ کے۔ [بخاري، كتاب الأذان : باب الأذان مثني مثني 606 ]
معلوم ہوا کہ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ اذان بھی کہتے تھے اور اقامت بھی۔ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں مؤذن سیدنا ابومحذورہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں ہے کہ انہوں نے اذان بھی کہی اور اقامت بھی۔ [بيهقي 399/1، ابن أبى شيبة 216/1 ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے