اسلام میں والدین کے فرائض اور اولاد کے حقوق
تحریر: قاری اسامہ بن عبدالسلام حفظہ اللہ

اسلام میں والدین کے فرائض اور اولاد کے حقوق

اسلام میں والدین کو اپنی اولاد کے ساتھ محبت، انصاف اور رحمدلی کا برتاؤ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ قرآن مجید اور احادیث نبویہ میں والدین کے ان فرائض کی تفصیل بیان کی گئی ہے، اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے اقوال بھی اس کی وضاحت کرتے ہیں۔

1. قرآن مجید کی روشنی میں

والدین کا بچوں کے ساتھ حسن سلوک:

يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ
(سورہ النساء: 11)

ترجمہ: "اللہ تمہیں تمہاری اولاد کے بارے میں نصیحت کرتا ہے۔”

تشریح: یہ آیت والدین پر زور دیتی ہے کہ وہ اپنی اولاد کے حقوق کا خیال رکھیں اور ان کے ساتھ انصاف کریں۔ یہ حکم والدین کو ظلم سے باز رہنے کی ترغیب دیتا ہے۔

ظلم کی مذمت:

إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الظَّالِمِينَ
(سورہ آل عمران: 57)

ترجمہ: "بیشک اللہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا۔”

تشریح: یہ آیت اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ظلم خواہ کسی پر بھی ہو، ناجائز ہے۔ والدین کو اپنی اولاد پر ظلم کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے، ورنہ وہ اللہ کی ناپسندیدگی کا شکار ہوں گے۔

2. احادیث نبویہ کی روشنی میں

والدین کا بچوں کے ساتھ انصاف:

اتَّقُوا اللَّهَ وَاعْدِلُوا بَيْنَ أَوْلَادِكُمْ
(صحیح بخاری، حدیث نمبر: 2587)

ترجمہ: "اللہ سے ڈرو اور اپنی اولاد کے درمیان انصاف کرو۔”

تشریح: اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے والدین کو اولاد کے ساتھ کسی بھی قسم کے امتیاز سے باز رہنے کی ہدایت دی ہے۔

ظلم کی مذمت:

اللَّهُمَّ إني أُحَرِّجُ حق الضعيفين: اليتيم والمرأة
(سنن نسائی، حدیث نمبر: 273)

ترجمہ: "اے اللہ! میں دو کمزوروں (یعنی یتیم اور عورت) کے حق کے بارے میں سخت تاکید کرتا ہوں۔”

تشریح: یہ حدیث عمومی طور پر ظلم کی مذمت کرتی ہے۔ والدین کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ اولاد کے ساتھ بھی ناانصافی یا ظلم سے پرہیز کریں۔

بچوں کے ساتھ محبت کا مظاہرہ:

مَنْ لَا يَرْحَمْ لَا يُرْحَمْ
(صحیح بخاری، حدیث نمبر: 5997)

ترجمہ: "جو رحم نہیں کرتا، اس پر رحم نہیں کیا جائے گا۔”

تشریح: یہ حدیث والدین کو اپنے بچوں کے ساتھ محبت اور شفقت کا رویہ اختیار کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔

3. صحابہ کرام کے اقوال

حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ:

"جس نے اپنی اولاد کی تربیت اچھی کی، اور انہیں عدل و انصاف کے ساتھ پالا، وہ دنیا و آخرت میں کامیاب ہوگا۔”

(کنز العمال، حدیث نمبر: 45442)

حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ:

"اپنی اولاد کے ساتھ محبت اور شفقت کا برتاؤ کرو، کیونکہ وہ اللہ کی امانت ہیں۔ اگر تم ان کے ساتھ ظلم کرو گے تو اللہ کے ہاں تم سے مواخذہ کیا جائے گا۔”

(نہج البلاغہ)

4. فقہاء اور محدثین کا موقف

امام نووی رحمہ اللہ:

"والدین کا اپنی اولاد کے ساتھ انصاف کرنا لازم ہے اور اگر والدین اپنی اولاد کے ساتھ ظلم کرتے ہیں تو وہ اللہ کی پکڑ میں آتے ہیں۔”

(شرح صحیح مسلم)

امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ:

"والدین پر لازم ہے کہ وہ اپنی اولاد کے ساتھ حسن سلوک کریں اور ان کے حقوق کا پورا پورا خیال رکھیں، کیونکہ اللہ نے والدین کو اولاد کے حقوق کے بارے میں جوابدہ ٹھہرایا ہے۔”

(مجموع الفتاویٰ)

5. خلاصہ

اسلامی تعلیمات والدین کو اپنی اولاد کے ساتھ محبت، انصاف اور شفقت کا برتاؤ کرنے کی تاکید کرتی ہیں۔

  • قرآن مجید میں والدین کو اولاد کے حقوق کا خیال رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
  • احادیث نبویہ میں والدین کے لیے انصاف اور محبت کو لازم قرار دیا گیا ہے۔
  • صحابہ کرام اور فقہاء کے اقوال والدین کی ذمہ داریوں کی وضاحت کرتے ہیں۔
  • جو والدین اپنی اولاد کے ساتھ ظلم کرتے ہیں، وہ اللہ کے ہاں سخت مواخذے کا سامنا کریں گے اور قیامت کے دن ان کے اعمال کا حساب لیا جائے گا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے