تحریر: علی عمران
ماضی کے چیلنجز: صلیبی جنگیں اور تاتاری یورش
اسلامی تہذیب پر ماضی میں بھی مختلف چیلنجز آئے۔ صلیبی جنگوں اور تاتاری حملوں نے دنیائے اسلام کو شدید نقصان پہنچایا۔
تاتاریوں کی تباہ کاری
- تاتاری، جو زمین کے دل کو لرزا دینے والے حملے کرتے تھے، ان کی جنگی طاقت شمال سے جنوب اور مشرق سے مغرب تک پھیلی ہوئی تھی۔
- یہ قوم عسکری قوت میں تو بےمثل تھی لیکن تہذیبی طور پر خالی تھی۔ ان کے پاس کوئی نظام یا تمدن نہیں تھا۔
- آخر کار یہ تاتاری مسلمانوں کی تہذیب سے متاثر ہو کر اسلام قبول کر گئے۔ ایک ہی دن میں ان کے چھ لاکھ افراد مشرف بہ اسلام ہو گئے (تاریخی حوالہ موجود)۔
صلیبی جنگوں کے اثرات
صلیبی اقوام بھی عسکری حملوں میں مصروف تھیں لیکن ان کا تہذیبی اثر مسلمانوں پر نہ ہو سکا۔ وہ خود تہذیب اور تمدن سے دور تھے۔
حالیہ چیلنجز: مغربی تہذیب کا غلبہ
یورپی غلبہ
- یورپ نے گزشتہ صدیوں میں اسلامی دنیا کو عسکری، مالی اور تہذیبی طور پر کمزور کر دیا۔
- انگریزوں نے ہندوستان جیسے وسائل سے بھرپور علاقوں کو لوٹا اور عوام کو بدحالی میں مبتلا کر دیا۔
مغربی تہذیب کے عناصر
- مغربی تہذیب جدیدیت، مادیت اور سرمائے پر مبنی ہے۔
- ان کی سوچ کا مرکز زیادہ سے زیادہ خوشی اور آزادی کا حصول ہے، جو دین سے دوری پر مبنی ہے۔
- جمہوریت اور سرمائے کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہوئے انہوں نے اسلامی دنیا پر گہرے اثرات ڈالے۔
اندرونی چیلنجز: فکری متاثرین
اجتہاد کے نام پر دین میں تحریف
- یہ لوگ مغربی تہذیب کو اسلام کے اصولوں کے مطابق ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
- ان کا اجتہاد دین کے مسلمہ عقائد کو چیلنج کرنے اور مغربی تمدن کو اپنانے کے لیے ہوتا ہے۔
متاثرین کا کردار
- یہ لوگ محمدی تعلیمات کو چھوڑ کر مغربی مفکرین جیسے ہیگل، کانٹ اور ڈارون کی سوچ کو اپنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
- قرآن اور سنت کے واضح اصولوں کو نظرانداز کر کے اپنی مرضی کے مطابق تعبیر کرنا ان کا مقصد ہے۔
مقابلہ کیسے کیا جائے
اسلامی عقائد پر مضبوطی
مغربی تہذیب کا مقابلہ صرف وہی کر سکتا ہے جس کا ایمان مضبوط ہو اور جو دین کو کامل کامیابی کا واحد ذریعہ سمجھے۔
اسلامی تعلیمات کو اسی صورت میں مؤثر بنایا جا سکتا ہے جب ہم خود مغرب کے اثرات سے محفوظ رہیں اور ان کی کمزوریوں کو سمجھیں۔
دفاع سے زیادہ اقدام پر توجہ
- مغرب کی تہذیبی خامیوں کو سمجھ کر ان کا جواب دینا ضروری ہے۔
- امت کو بیدار رہنے اور اپنی اسلامی شناخت کو مضبوط رکھنے کی ضرورت ہے۔