درود و اہل بیت: قرآن و سنت کی روشنی میں
اصل مضمون غلام مصطفی ظہیر امن پوری حفظہ اللہ کا تحریر کردہ ہے، اسے پڑھنے میں آسانی کے لیے عنوانات، اور اضافی ترتیب کے ساتھ
اصل مضمون غلام مصطفی ظہیر امن پوری حفظہ اللہ کا تحریر کردہ ہے، اسے پڑھنے میں آسانی کے لیے عنوانات، اور اضافی ترتیب کے ساتھ
اصل مضمون غلام مصطفی ظہیر امن پوری حفظہ اللہ کا تحریر کردہ ہے، اسے پڑھنے میں آسانی کے لیے عنوانات، اور اضافی ترتیب کے ساتھ
◈ علامہ عمر بن علی بزار رحمہ اللہ (م : 749 ھ) شیخ الاسلام ابن تیمیہ کے بارے میں لکھتے ہیں : وكان لا يذكر
تحریر: الشیخ غلام مصطفے ظہیر امن پوری حفظ اللہ ➊ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر خیر سن کر درود: نبی اکرم صلى
تحریر : ابوسعید حفظ اللہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہستیٔ اقدس پر درود پیغمبرِ اسلام سے اظہارِ محبت کا بے مثال و
تحریر: مولانا ابوالحسن مبشر احمد ربانی سوال : دنیا میں جہاں کہیں بھی دردو پڑھا جاتا ہے کیا اس کی آواز خود نبی کریم صلی
تحریر: غلام مصطفےٰ ظہیر امن پوری بعض لوگ یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی قبر مبارک میں درود و
تحریر: ابوعبداللہ صارم (1) بے وضو اور جنبی مرد و عورت، نیز حائضہ اور نفاس والی عورت بھی درود و سلام پڑھ سکتے ہیں۔ (2)
تحریر: ابن الحسن محمدی سیدنا اوس بن اوس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : إن
تحریر: ابوسعيد صلی اللہ علیہ وسلم کی جگہ ”ص، صعم، صلم، صلیو، صلع اور صلعم جیسے رموز و اشارات کا استعمال حکم الہی اور منہج
تحریر: غلام مصطفےٰ ظہیر امن پوری * سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی براءت والے قصہ میں مذکور ہے کہ نبی کریم صلى الله
تحریر: غلام مصطفےٰ ظہیر امن پوری نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات پر بھی درود پڑھنا مشروع ہے، کیونکہ قرآن و سنت
تحریر: ابوعبد الله صارم (1) عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے میری ملاقات ہوئی، کہنے
تحریر: ابن الحسن محمدی (1) سیدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: البخيل من